لقوہ کا آزمودہ اور آسان علاج — مکمل تفصیلی مضمون
دنیا کے ننانوے فی صد افراد کو لقوہ ستمبر سے نومبر کے درمیان ہوتا ہے
پرانی حکمت اور جدید میڈیکل سائنس دونوں اس بات پر متفق ہیں کہ ٹھنڈی ہوا، اچانک ٹھنڈ لگ جانا، کمزوری، اعصابی خلل اور وائرل انفیکشن اس بیماری کے بنیادی اسباب ہیں۔
ستمبر سے نومبر کے مہینے ایسے ہوتے ہیں کہ موسم نہ مکمل گرم ہوتا ہے نہ مکمل سرد—راتیں ٹھنڈی ہو جاتی ہیں اور دن گرم ہوتے ہیں۔
ایسے مہینوں میں:
- اکثر لوگ پنکھا یا اے سی چلاتے ہیں
- رات کو کھڑکیاں کھلی چھوڑ دیتے ہیں
- سو جاتے ہوئے سر یا چہرہ ڈھکتے نہیں
- پسینے کے ساتھ ٹھنڈی ہوا لگتی ہے
- یا نیم گرم ماحول سے فوراً ٹھنڈی جگہ چلے جاتے ہیں
یہی وہ موسم ہے جس میں چہرے کے اعصاب (Facial Nerves) نم ہو کر اچانک سکڑ جاتے ہیں، اور چہرہ ٹیڑھا ہو جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کہا جاتا ہے:
”دنیا کے 99 فیصد افراد کو لقوہ انہی مہینوں میں ہوتا ہے۔“
اگرچہ یہ بات تجرباتی ہے، مگر مشاہدات اس کی تائید کرتے ہیں۔
لقوہ اور کبوتر کے خون کا وہ قدیم رواج
برسوں سے ہمارے دیہاتوں میں ایک عام طریقہ رہا ہے کہ اگر کسی کو لقوہ ہو جائے تو فوراً کبوتر کا تازہ خون متاثرہ حصے پر لگا کر مالش کی جاتی ہے۔
لوگوں کا ماننا تھا کہ:
- خون گرم ہوتا ہے
- اعصاب میں حرارت پیدا کرتا ہے
- اور چہرہ سیدھا کرنے میں مدد دیتا ہے
لیکن حقیقت یہ ہے کہ:
کبوتر خود ان پرندوں میں شامل ہے جسے سب سے زیادہ فالج اور لقوے کا خدشہ رہتا ہے۔
اگر اس کے اپنے جسم میں دوڑنے والا خون اسے محفوظ نہیں رکھ سکتا تو وہ انسانی اعصاب کو کیسے محفوظ رکھ سکے گا؟
اسی لیے ماہرین طب اس طریقے کو غیر سائنسی اور غیر ضروری قرار دیتے ہیں۔
امام جعفر صادق علیہ السلام کا عطا کردہ لاجواب نسخہ
یہ نسخہ صدیوں سے آزمودہ ہے، بے شمار طبیب اس کی تعریف کرتے ہیں، اور ہزاروں مریض اس سے فائدہ اٹھا چکے ہیں۔
آپ نے فرمایا کہ:
“ابریشم اور نمک ہم وزن پیس کر صبح نہار منہ دو چٹکی استعمال کرو، چاہے چہرہ 30 سال سے ٹیڑھا کیوں نہ ہو، اللہ شفاء دے گا۔”
نسخہ تیار کرنے کا صحیح طریقہ
آپ کو ان دو چیزوں کی ضرورت ہے:
- ابریشم (Silk) — سفید یا زرد کوئی بھی کام کر جاتا ہے
- نمک زمینی یا لاہوری (Rock Salt)
دونوں کو ہم وزن لے کر باریک پاؤڈر بنائیں۔
یہ بات ذہن میں رکھیں کہ:
- ابریشم بہت ملائم ہوتا ہے
- نمک قدرے سخت ہوتا ہے
- دونوں کو یکساں باریکی میں پیسنا مشکل ہوتا ہے
اس لیے بہتر ہے کہ:
✔️ کسی ماہر پنساری کے گرائنڈر سے پاؤڈر بنوائیں
✔️ باریک سے باریک سفوف بنانے کی ہدایت دیں
✔️ استعمال کے وقت نمی یا گندگی نہ ہو
استعمال کا طریقہ
روزانہ نہار منہ دو چھوٹی چٹکی پانی کے ساتھ نگل لیں
– دودھ، چائے یا کھانے کے ساتھ نہ لیں
– کھانے سے پہلے پیٹ خالی ہونا ضروری ہے
– باقاعدگی کے ساتھ چند دن استعمال کریں
فوائد
- چہرے کے اعصاب میں فوری حرارت پیدا ہوتی ہے
- پٹھوں کا کھچاؤ ختم ہوتا ہے
- اعصاب میں خون کی روانی بہتر ہوتی ہے
- دھیرے دھیرے ٹیڑھا پن کم ہونے لگتا ہے
- پرانے لقوے میں بھی فائدہ ہوتا ہے
یہ کہنا مبالغہ نہیں کہ یہ نسخہ تیر بہدف، سستا، آسان اور 100٪ آزمودہ ہے۔
لقوہ کے لیے دوسرا آزمودہ علاج — تل کے تیل اور لونگ کا روغن
اگر کسی کو لقوہ ہو جائے تو یہ علاج بھی ازحد مؤثر ہے۔
اس کے لیے آپ کو چاہیے:
- خالص کالے تل کا تیل — آدھا کلو
- لونگ (Cloves) — 25 گرام
بنانے کا طریقہ
- لونگ کو اچھی طرح باریک پیس لیں
- اسے تل کے تیل میں اچھی طرح ملا دیں
- ملا کر کم از کم 8 سے 10 گھنٹے رکھ دیں
- چاہے رات بھر رکھیں یا دن بھر، فرق نہیں پڑتا
- اس کے بعد برتن کو دھیمی آنچ پر صرف 5 منٹ ابالیں
- چولہے سے اتار کر چھان لیں
- کسی شیشے کی بوتل میں محفوظ کر لیں
استعمال کا طریقہ
– تیل کو نیم گرم کریں
– صبح اور شام متاثرہ حصے پر کم از کم 10 منٹ مساج کریں
– اوپر سے کپڑا لپیٹ دیں
– ٹھنڈی ہوا ہرگز نہ لگنے دیں
– چند دن میں واضح بہتری نظر آنے لگے گی
فوائد
- تل کا تیل اعصاب کو طاقت دیتا ہے
- لونگ خون کو گرم کرتی ہے
- دونوں مل کر اعصاب کے اندر جمی سردی دور کرتے ہیں
- پٹھوں میں لچک پیدا کرتے ہیں
- چہرہ سیدھا ہونے لگتا ہے
لقوہ کیوں ہوتا ہے؟ — مکمل وضاحت
خوراک، موسم، طرز زندگی، کمزور اعصاب، وائرل حملہ—یہ سب مل کر چہرے کے اعصاب کو متاثر کرتے ہیں۔ وجہ درج ذیل ہیں:
- ٹھنڈی ہوا لگنا (سب سے بڑی وجہ)
- اچانک نیم گرم جگہ سے ٹھنڈی جگہ جانا
- بال کھلے رکھ کر سونا
- ایک طرف سوتے رہنا
- موبائل پر مسلسل ایک طرف جھک کر بیٹھنا
- کان یا گردن کے پیچھے ٹھنڈ لگنا
- وائرل انفیکشن
- سردی و نزلہ کا پرانا مسئلہ
- اعصاب کی کمزوری
- شدید ذہنی دباؤ
لقوہ کے علامات
- منہ کا ایک طرف لٹک جانا
- ہونٹ ٹیڑھے ہونا
- آنکھ کا مکمل بند نہ ہونا
- کان کے پیچھے درد
- تھوڪ نگلنے میں مشکل
- آواز بگڑ جانا
- منہ سے رِساؤ ہونا
- چہرہ سن ہونا
اگر علامات اچانک ظاہر ہوں، فوراً علاج شروع کر دینا چاہیے۔
لقوہ کے لیے ضروری احتیاطیں
- ٹھنڈی ہوا نہ لگنے دیں
- AC، پنکھا، فریج کے سامنے نہ جائیں
- ٹھنڈا پانی، آئس کریم، کولڈ ڈرنک سے پرہیز
- چہرہ گرم کپڑے سے ڈھانپ کر رکھیں
- نیم گرم پانی سے سینک کریں
- بھاپ لینا نہایت فائدہ مند ہے
- رات سوتے ہوئے سر اور کان گرم رکھیں
- صبح دھوپ میں چند منٹ چہل قدمی کریں
لقوہ کے مریض کے لیے بہترین غذائیں
- گرم سوپ
- دیسی گھی
- خشک میوہ جات
- شہد
- ادرک
- دار چینی
- لونگ
- تل
- زیتون کا تیل
- انڈے
یہ غذائیں قدرتی طور پر اعصاب کو طاقت دیتی ہیں۔
لقوہ کے مریض کے لیے نقصان دہ غذائیں
- دہی
- لسی
- ٹھنڈا پانی
- ٹھنڈے مشروبات
- کھیر
- فریج کا کھانا
- ترش چیزیں
- بہت زیادہ چائے
- تلی ہوئی سرد مزاج چیزیں
یہ اشیاء اعصاب میں “سرد مزاج” پیدا کرتی ہیں۔
کب ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے؟
اگر:
- آنکھ مکمل بند نہ ہو
- چہرہ دن بدن زیادہ ٹیڑھا ہو
- درد بڑھ جائے
- آواز واضح نہ ہو
- 7 دن تک بہتری نہ آئے
- چکر یا کمزوری محسوس ہو
تو نیورولوجسٹ یا فزیشن سے مشورہ ضرور کریں۔
گھر میں کیے جانے والے مزید آزمودہ طریقے
یہ طریقے بھی فائدہ دیتے ہیں:
1️⃣ گرم کپڑے سے سینک
دن میں 3 بار چہرے کے متاثرہ حصے پر نیم گرم کپڑا رکھیں۔
2️⃣ بھاپ
نمک ڈال کر بھاپ لیں، ناک اور کان گرم رہتے ہیں۔
3️⃣ ہلکی مساج
تل یا زیتون کے نیم گرم تیل سے 10 منٹ مساج کریں۔
4️⃣ چہرے کی ورزش
- مسکرانے کی کوشش
- آنکھیں زور سے بند کرنا
- گال پھلانا
- ہونٹ اوپر نیچے حرکت دینا
یہ اعصاب کو متحرک کرتے ہیں۔
اختتامی نوٹ
لقوہ اچانک ہوتا ہے مگر اس کا علاج بہت آسان ہے۔
چاہے نیا ہو یا پرانا، لوگ سینکڑوں سال سے انہی دیسی نسخوں سے شفاء پاتے آئے ہیں۔
امام جعفر صادق علیہ السلام کا ابریشم اور نمک والا نسخہ نہایت آسان، سستا اور شفا بخش نسخہ ہے۔
اسی طرح تل کے تیل اور لونگ کا تیار کیا گیا روغن بھی اعصاب کے لیے طاقت بخش ہے۔
اگر آپ مناسب احتیاط رکھیں، موسم کا خیال رکھیں، ٹھنڈی ہوا سے بچیں اور صحیح طریقے سے علاج جاری رکھیں تو لقوہ چند دنوں میں قابو میں آ جاتا ہے۔
اللہ تعالیٰ ہر مریض کو صحتِ کاملہ عطا فرمائے۔ آمین۔
مزید معلومات (بیرونی حوالہ):اگر آپ طبی حوالہ یا بین الاقوامی تعریف پڑھنا چاہیں تو یہ حوالہ کار آڑ فراہم کرتا ہے: ویکیپیڈیا — بلز پلسی (اردو)