مریخ کی خصوصیات — حیرت انگیز سرخ سیارے کی نئی دنیا

85 / 100 SEO Score

 

 

مریخ کی خصوصیات — زمین سے آگے کی نئی دنیا

مریخ کی خصوصیات اور انسان کا تجسس

یہ تصویر زمین کی نہیں بلکہ مریخ کی ہے — جی ہاں، وہی سرخ سیارہ جو ہمیشہ سے انسان کے تجسس کا مرکز رہا ہے۔ چاند کے بعد مریخ ہی وہ سیارہ ہے جس پر سب سے زیادہ تحقیق کی گئی ہے۔ قدیم زمانے کے لوگ مریخ کو “جنگ اور غضب” کی علامت سمجھتے تھے کیونکہ اس کا رنگ سرخ تھا، لیکن جدید سائنس نے یہ راز کھول دیا ہے کہ یہ کوئی ستارہ نہیں بلکہ ایک مکمل سیارہ ہے، جو کئی لحاظ سے زمین سے مشابہت رکھتا ہے۔ تاہم اس کا ماحول، درجہ حرارت اور کششِ ثقل زمین سے بہت مختلف ہیں۔

مریخ کی خصوصیات: کششِ ثقل اور وزن کا فرق

اگر آپ کا وزن زمین پر 163 پاؤنڈ ہے تو مریخ پر وہ صرف 62 پاؤنڈ رہ جائے گا۔ یہ اس لیے ہے کیونکہ مریخ کی کششِ ثقل زمین کے مقابلے میں تقریباً 38 فیصد ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ وہاں غیر معمولی طور پر ہلکے محسوس کریں گے، جیسے آپ چلنے کے بجائے تیر رہے ہوں۔

مریخ کی خصوصیات: فضا اور آکسیجن کی کمی

مریخ کی فضا تقریباً مکمل طور پر کاربن ڈائی آکسائیڈ (CO₂) پر مشتمل ہے — تقریباً 98 فیصد — جب کہ زمین پر یہ گیس صرف 0.04 فیصد ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مریخ پر سانس لینا ممکن نہیں۔ آکسیجن وہاں تقریباً نہ ہونے کے برابر ہے، لیکن دلچسپ حقیقت یہ ہے کہ مریخ پر برف موجود ہے۔ یہ وہی برف ہے جو پانی کے جمنے سے بنتی ہے، اور مریخ کی سطح پر سفید تہیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ وہاں کبھی برفانی دور گزر چکا ہے۔

مریخ کی خصوصیات: پانی کے آثار اور برف

ماہرین کے مطابق مریخ کی سطح پر پانی کے قدیم آثار موجود ہیں۔ کئی مقامات پر ایسے نشانات ملے ہیں جو بتاتے ہیں کہ وہاں کبھی دریا اور ندیوں کی طرح پانی بہتا تھا۔ حتیٰ کہ 2015 میں ناسا کے سائنس دانوں نے کچھ ایسے شواہد بھی دریافت کیے تھے جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ مریخ پر گرمیوں کے دوران کھارا پانی بہہ سکتا ہے۔ یہ دریافت اس بات کی امید پیدا کرتی ہے کہ شاید وہاں کسی زمانے میں زندگی موجود تھی — یا مستقبل میں ممکن ہو سکتی ہے۔

مریخ کی خصوصیات: دن اور سال کا دورانیہ

مریخ کا دن زمین کے دن سے صرف چالیس منٹ طویل ہوتا ہے، یعنی وہاں ایک دن تقریباً 24 گھنٹے اور 40 منٹ کا ہوتا ہے۔ لیکن مریخ کا ایک سال زمین کے 687 دنوں کے برابر ہے، کیونکہ وہ سورج کے گرد نسبتاً زیادہ فاصلے پر گردش کرتا ہے۔

مریخ کی خصوصیات: اولمپس مونز — سب سے اونچا پہاڑ

نظامِ شمسی کے سب سے اونچے پہاڑ کا تعلق بھی مریخ سے ہے — جس کا نام اولمپس مونز (Olympus Mons) ہے۔ یہ پہاڑ ماؤنٹ ایورسٹ سے تقریباً تین گنا زیادہ بلند ہے اور پورے فرانس کے رقبے کے برابر چوڑا ہے۔ یہ نہ صرف مریخ کا بلکہ پورے نظامِ شمسی کا سب سے بڑا آتش فشاں اور بلند ترین پہاڑ ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ مریخ پر کبھی آتش فشانی سرگرمیاں موجود تھیں۔

مریخ کی خصوصیات: زمین سے فاصلہ

مریخ اور زمین کے درمیان اوسط فاصلہ 78 ملین کلومیٹر (7 کروڑ 80 لاکھ کلومیٹر) ہے، تاہم یہ فاصلہ وقت کے ساتھ بدلتا رہتا ہے کیونکہ دونوں سیارے اپنی اپنی مدار میں حرکت کر رہے ہیں۔ کبھی مریخ زمین کے قریب آ جاتا ہے، تو کبھی بہت دور چلا جاتا ہے۔

مریخ کی خصوصیات: انسان کا مستقبل مریخ پر

اب انسان مریخ کو اپنا اگلا گھر بنانے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ ناسا (NASA)، اسپیس ایکس (SpaceX)، اور دیگر خلائی ادارے ایسے طاقتور راکٹ تیار کر رہے ہیں جو انسانوں کو مریخ تک لے جا سکتے ہیں۔ ایلون ماسک کی کمپنی اسپیس ایکس کا “اسٹارشپ” پروگرام اسی خواب کو حقیقت بنانے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق انسان 2030 کی دہائی میں مریخ پر قدم رکھ چکے ہوں گے، اور 2035 تک وہاں پہلی انسانی بستی قائم ہو سکتی ہے۔

ذرا تصور کریں — وہ لمحہ کتنا حیرت انگیز اور تاریخی ہوگا جب انسان زمین کے بعد کسی دوسرے سیارے پر اپنا جھنڈا لہرائیں گے۔ وہی مریخ، جسے کبھی “غصے کا ستارہ” کہا جاتا تھا، اب انسانوں کے لیے ایک نئی دنیا بننے جا رہا ہے۔

اگر انسانیت نے یہ خواب پورا کر لیا، تو شاید 2040 تک ہم نہ صرف مریخ بلکہ پورے نظامِ شمسی کے دوسرے سیاروں کو بھی ایکسپلور (Explore) کر رہے ہوں گے۔ اور یوں، انسانی تاریخ میں ایک نیا باب لکھا جائے گا — زمین سے آگے کی زندگی کا باب۔ 🌍🚀🪐


© 2025 مریخ کی خصوصیات | ماخذ: NASA

 

Leave a Reply