جڑی بوٹیوں کے ڈرامائی اور حیران کن کمالات
قدرت کی دنیا میں جڑی بوٹیاں ایک الگ ہی جہان رکھتی ہیں۔ ان کا ہر پتا، ہر خوشبو، ہر جزو ایک داستانِ حکمت لیے ہوئے ہے۔ اطباء کبھی حیران نہیں ہوتے، مگر عام انسان جب ان کے کمالات کو دیکھتا ہے تو یقین سے پہلے حیرت اس کے دل میں اترتی ہے۔ آج بھی دنیا کی سب سے بڑی دوائیں انہی پودوں کے سادہ اجزاء سے تیار ہوتی ہیں۔ یہاں پچاس ایسی جڑی بوٹیوں کا ذکر کیا جا رہا ہے جن کے کام انسان کو دنگ کر دیتے ہیں۔
مزید معلومات کے لیے یہاں دیکھیں:
قدرتی جڑی بوٹیوں کے فوائد
: جڑی بوٹیوں کے کمالات
۔ اسگندھ ـ کمزور اعصاب کو چند دنوں میں مضبوط کرنے اور نیند کی گہری کیفیت پیدا کرنے میں اس کا کردار بے مثل ہے۔
۔ تخم ملنگا ـ پانی میں پھول کر جسم کی گرمی ایسے کھینچ لیتا ہے جیسے آگ پر پانی ڈال دیا جائے۔
۔ تخم ریحان ـ پیٹ کے زہریلے مادوں کو جکڑ کر چند گھنٹوں میں سکون پہنچاتا ہے۔
۔ ہلدی ـ خراب خون کو صاف کرنے میں ایسی تاثیر کہ زخم بھی حیرت انگیز طور پر تیزی سے بھرنے لگتے ہیں۔
۔ ادرک ـ سردی کے پھیپھڑوں میں اٹکے بلغم کو ایک گھونٹ کے بعد کھولنے کی قوت رکھتی ہے۔
۔ لہسن ـ جسم کے اندر چھپی ہوئی چکنائی کو تحلیل کرنے میں صدیوں سے آزمودہ ہے۔
۔ کلونجی ـ قوت مدافعت کو ایسے جگاتی ہے کہ بار بار آنے والی بیماریاں یکدم پیچھے ہٹ جاتی ہیں۔
۔ زیتون کے پتے ـ وائرسز کے مقابلے میں اندرونی ڈھال کا کام کرتے ہیں۔
۔ دارچینی ـ خون میں شکر کے تیز اُتار چڑھاؤ کو نرمی سے سنبھال لیتی ہے۔
۔ سونف ـ معدے کے بھاری پن کو لمحوں میں ہلکا کر دیتی ہے۔
۔ الائچی ـ دل کی گھبراہٹ اور متلی کو ایسے روکتی ہے جیسے ہوا کا رخ بدل جائے۔
۔ لونگ ـ دانت کے شدید درد کو چند منٹ میں چپ کرا دینے والی تاثیر رکھتی ہے۔
۔ تلسی ـ سانس کے راستے صاف کر کے سانس لینے میں فوری آسانی پیدا کرتی ہے۔
۔ گلو(گلوئے بیل) ـ جسم کے اندر چھپے بخار کو جڑ سے الگ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
۔ برگ نیم ـ جلد کی خارش اور زہریلے دانوں کو چند دن میں خشک کر دیتا ہے۔
۔ تخم کاسنی ـ جگر کے گرم بخارات کو اتارتا ہے اور بھاری پن لمحوں میں ختم کر دیتا ہے۔
۔ عناب ـ خون کی حدت کو اس قدر ٹھنڈا کرتا ہے کہ بے چینی فوراً کم ہو جاتی ہے۔
۔ بہی دانہ ـ گلے کی جلن اور کھانسی کو نرم کرتا ہے، آواز صاف ہو جاتی ہے۔۔ تخم گاؤزبان ـ دل کا بوجھ، گھبراہٹ اور ذہنی پریشانی کو مثلِ نسیم ٹھنڈا کرتا ہے۔
۔ اسپغول ـ آنتوں کی طاقت کو اس طرح بحال کرتا ہے جیسے مٹی میں نمی واپس آجائے۔
۔ سونٹھ ـ پرانی سردی کو پگھلا کر جسم میں حرارت پیدا کر دیتی ہے۔
۔ اجوائن ـ بدہضمی کی شدت خواہ کتنی ہو، چند منٹ میں سکون دے دیتی ہے۔
۔ آک کا دودھ ـ پرانے زخموں اور جسمانی ورم میں حیرت انگیز فائدہ رکھتا ہے۔
۔ حنظل ـ شوگر، معدہ اور قبض میں اس کی کڑواہٹ اپنی مثال آپ ہے۔
۔ گوند کتیرا ـ جسم کی حرارت اور گرمی کو سرد چشمے کی طرح نیچے لاتا ہے۔
۔ تخم حیات ـ جسمانی طاقت میں اضافہ اور قوتِ مردانہ کو سہارا دیتا ہے۔
۔ کالی مرچ ـ زہریلے جراثیم کو معدے میں پنپنے نہیں دیتا ۔ ـ جوڑوں کے درد اور اعصابی کھچاؤ میں تیز کام کرتی ہے۔
۔ گلاب کے پھول ـ دل کے بوجھ اور ذہنی گرمی کو ٹھنڈا کرتے ہیں۔
۔ برگ گھیکوار (ایلویرا) ـ معدے کی جلن اور قبض دونوں پر بیک وقت کام کرتا ہے۔
۔ تخم کٹھل ـ موٹاپا کم کرنے میں حیرت انگیز کردار رکھتا ہے۔
۔ انجیر ـ قبض کے پرانے مریض چند دن میں فرق محسوس کرتے ہیں۔
۔ گل بابونہ (بابونہ) ـ دماغی تناؤ کو لمحوں میں کم کر دیتا ہے۔
۔ افسنتین ـ معدے کے کیڑے اور الرجی دونوں کو حیرت انگیز طور پر ختم کرتا ہے۔
۔ ریحان نیاز بو ـ پھیپھڑوں کی کمزوری اور سانس کی تنگی پر فوری اثر۔
۔ تخم خربوزہ ـ گردوں کی گرمی کم کرتا ہے اور پیشاب کھولتا ہے۔
۔ تخم تربوز ـ دل کی دھڑکن کو معتدل کرتا ہے۔
۔ بہمن سفید ـ دماغ کو مضبوط اور یادداشت کو پختہ بناتا ہے۔
۔ بہمن سرخ ـ خون بنانے میں بے مثال۔
۔ تخم پودینہ ـ پیٹ کے کیڑوں کے خلاف نہایت تیز اثر رکھتا ہے۔
। رتن جوت ـ جلدی زخموں میں حیرت انگیز شفا۔
۔ رائی ـ خون کی روانی بہتر کرتا ہے۔
۔ املہ ـ بالوں کے جڑوں کو مضبوط کرتا ہے اور اندرونی حرارت بھی کم کرتا ہے۔
۔ ہریڑ ـ نظامِ ہاضمہ کے لیے قدیم مگر بے مثال تحفہ۔
۔ بلیلہ ـ کھانسی اور گلے کے کچے پن میں مفید۔
۔ اسطوخودوس ـ ذہنی تناؤ اور بے خوابی کے خلاف نرم مگر طاقتور دوا۔
۔ پپیتے کے پتے ـ خون کی طاقت بڑھانے میں حیران انگیز کردار رکھتے ہیں۔
۔ تخم گاجر ـ مردانہ و زنانہ کمزوری دونوں میں فائدہ مند۔
۔ سہاگہ ـ معدے کے تیزاب کو فوراً متوازن کرتا ہے۔
۔ چیا سیڈز ـ جسم کو دیرپا توانائی فراہم کرتے ہیں اور شوگر کنٹرول میں مدد دیتے ہیں۔
۔ مکو (کاکنج) ـ جگر اور تلی کی سوجن کم کرنے میں حیران انگیز طور پر مؤثر ہے
اللہ پاک نے ہر چیز بامقصد پیدا فرمائی ہے
حتیٰ کہ انسان بھی با مقصد ہے پھر قدرتی جڑی بوٹیوں سے دوری کیوں؟
نوٹ: تمام جڑی بوٹیاں صرف ایک مستند معالج کے مشورے سے استعمال کریں۔
ایک معالج ہی بتا سکتا ہے کہ اس وقت آپ کے جسم کو کس چیز کی ضرورت ہے۔